باربروسا کون تھے

باربروسا ایک مشہور ترک بحری قزاق اور عثمانی امپائر کے ایڈمرل تھے۔ ان کا اصل نام خیرالدین پاشا تھا، لیکن وہ باربروسا کے نام سے زیادہ مشہور ہیں۔ ان کا یہ نام ان کی سرخ داڑھی کی وجہ سے پڑا تھا (باربروسا کا مطلب ہے “سرخ داڑھی”۔)

 

باربروسا کی کہانی 16ویں صدی کے بحری معرکوں اور قزاقی کی دنیا سے جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے بحیرہ روم میں عثمانی سلطنت کے لئے کئی اہم کامیابیاں حاصل کیں اور عثمانی بحریہ کو مضبوط کیا۔ ان کی قیادت میں، عثمانی بحریہ نے متعدد یورپی طاقتوں کو شکست دی اور بحیرہ روم پر اپنی بالادستی قائم کی۔

باربروسا نے اپنی قزاقی اور عثمانی بحریہ کے ایڈمرل کے طور پر کئی علاقے فتح کیے اور بحیرہ روم میں عثمانی سلطنت کی طاقت میں نمایاں اضافہ کیا۔ ان کی کچھ اہم فتوحات اور کارروائیاں درج ذیل ہیں:جزیرہ رودس: 1522 میں، باربروسا نے عثمانی سلطان سلیمان دی میگنیفیسنٹ کے تحت جزیرہ رودس پر حملے میں حصہ لیا۔الجیریا: باربروسا نے 1516 میں الجیریا کے شہر الجزائر کو فتح کیا اور اسے عثمانی سلطنت کا حصہ بنا دیا۔تیونس: 1534 میں، باربروسا نے تیونس پر حملہ کر کے اسے عثمانی سلطنت میں شامل کیا، حالانکہ یہ قبضہ عارضی تھا اور 1535 میں چارلس وی نے اسے واپس لے لیا۔بحیرہ روم کے جزائر: باربروسا نے بحیرہ روم کے مختلف جزائر پر بھی قبضہ کیا اور قزاقی کارروائیاں کیں، جن میں بالئرک جزائر، کریک جزیرہ اور دیگر شامل ہیں۔پریویزا کی جنگ: 1538 میں، باربروسا نے پریویزا کی جنگ میں بڑی فتح حاصل کی، جس نے عثمانی بحریہ کی بحیرہ روم پر بالادستی قائم کی۔باربروسا کی ان فتوحات نے عثمانی سلطنت کو بحیرہ روم میں ایک بڑی بحری طاقت بنا دیا اور یورپی طاقتوں کو چیلنج کیا۔

 

 

Leave a Comment